Header Ads Widget

Responsive Advertisement

سیکسی لڑکیوں کی جہاز میں چدائی

 میں کراچی میں رہتا ہوں عمر تیس سال ہےہے گھومنے پھرنے کا بہت شوق ہے آج کل بزنس کے سلسلہ میں کراچی سے ساو تھ افریقہ کے شہر جوہنسبرگ   جانا تھا  امیگریشن کلیئر ہونے کے بعد جب میں جہاز میں پہنچا تو میری سیٹ خالی تھی اور ساتھ کی سیٹیں بھی خالی تھیں ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ نہ جانے کون ساتھ آئے گا کہ دیکھا ایک لڑکی بلیک پینٹ اور اس پر ہالف بلیک شرٹ جو کہ اسکے جسم پر بڑی فٹ تھی آئی اور مجھ سے سیٹ کا نمبر پوچھ کرمیرے برابر میں بیٹھ گئی اسکا بازو مجھ سے ٹچ ہورہا تھا اپنا سامان وغیرہ سیٹ کرنے کے بعد سیکسی  میری طرف متوجہ ہوئی اور اپنا ہاتھ ملانے کیلئے میری طرف بڑھایا اور اپنا نام علیشابتایا اسکے ہاتھ کو جب میں نے اپنے ہاتھ میں پکڑا توبڑا نرم وملائم ہاتھ تھا خیر اس نے بتایا کہ وہ دبئی اپنے بھائی کے پاس جارہی ہے اور کراچی میں ڈیفنس میں رہتی ہے میں نے بتایا میں بھی ڈیفنس میں رہتاہوں تو بڑی خوش ہوئی کہ چلو کوئی تو اپنا ملا

جہاز فلائی کرگیا جب ڈنر ملا تو میں نے فش لی اور اس نے چکن میں نے اس سے پوچھا کہ فش کھاتی ہو کہنے لگی نہیں میں نے کہا کیوں تو کہنے لگی فش گرم ہوتی ہے اسکے بعد گرمی لگتی ہے میں نے کہا میں تو گرمی بڑھانے کیلئے فش ہی کھاتا ہوں ٹھنڈا رہ کرکیا کرنا ٹھنڈا کرنے کیلئے اور چیزیں جو بہت ہیں تو وہ ہنسنے لگی اور پھر اپنے آئی پوڈ سے ہیڈ فون لگاکر گانے سننے لگی میں نے بھی اپنا آئی پیڈ نکالا اور اس پر ہالی وڈ کی فلمیں دیکھنے لگا میں کچھ دیکھ رہا ہوں تو کہنے لگی کیا دیکھ رہے ہو میں نے بتایا ہالی وڈ کی فلم کہنے لگی کیا میں بھی دیکھ سکتی ہوں میں نے کہا بالکل اور  وہ سیکسی اپنا سر میرے کندھے پر رکھ کر دیکھنے لگی اتنے میں ایک سیکسی سین آگیا تومیرے لنڈ میں حرکت ہوئی جسے اس نے بھی محسوس کرلیا اور وہ  سیکسی اپنا ہاتھ میری ران پر پھیرنے لگی میں نے اسکے چہرہ کی طرف دیکھا تو اسکے چہرہ پر ایک رنگ آکر جارہا تھا

میں نے اپناہاتھ اسکی کمر کے پیچھے ڈال کر اسکو اپنی طرف کھینچ لیا تو اسکے بوبز میرے سینے سے ٹکراگئے چونکہ لائٹ آف تھی اس لئے کوئی ہماری طرف نہیں دیکھ رہا تھا تو میں نے اسکے گال پر ایک کس کی ،اس نے جوابا میرے ہونٹ پر کس کی اور پھر میں نے ایک ہاتھ سے اسکے چہرہ کو پکڑ کو اپنے منہ کے قریب کیا اور کس شروع کردی اور دوسرے ہاتھ سے انکے  سیکسی بوبزسہلانے لگا جس سے وہ اور ہاٹ ہوگئی اور اپنا ہاتھ میری پینٹ کی طرف بڑھاکر لنڈ پر پھیرنی لگی میں بھی ہاٹ ہوگیامیں نے شرٹ کے نیچے ہاتھ ڈال کر اسکے پیٹ پر سے ہاتھ پھیرتا ہوا اسکے سینے تک لے گیا تو میرا ڈائرکٹ ہاتھ اسکے بوبزسے ٹکرایا اس نے بریز نہیں  پہنی ہوئی تھی جیسے ہی میں نے اسکے بوبزکو پکڑا وہ تڑپ گئی

اور کسنگ میں فل ہوگئی اور میرے ہونٹ کاٹنے لگی اور میری پینٹ کی زپ کھولکر اس نے ہاتھ اندر ڈال لیا اور لنڈ کو مسلنے لگی پھر کچھ دیر بعدوہ  سیکسی جھکی اور میرا لنڈپینٹ سے نکال کر اسے چوسنے لگی اور میں اسکے بوبزسہلانے لگا پھر میں نے اسکا منہ اٹھا یا اور اسکی پینٹ کی زپ کھول کر اسکی چوت سہلانے لگااس  سیکسی کی چوت پر کوئی بال نہ تھا اسکی چوت میں انگلی ڈالی تو کچھ دیر بعد وہ فارغ ہوگئی اور مجھ سے لپٹ کر مجھے کس کرنے لگی اور شکریہ ادا کیا اتنے میں دبئی بھی آگیا اورہم دونوں جدا ہوگئے

پھر میں اگلی فلائٹ میں سوار ہو گیا دیکھا کہ کافی انگریز اس جہا زمیں سوار ہیں اور مکمل ماحول یورپین ہے ائیر ہوسٹس سے اپنی سیٹ کا پوچھ کر اسکی طرف بڑھا تو دیکھا میری سیٹ جہاز کی سب سے آخری تین سیٹوں میں سے کھڑکی والی سائٹ کی تھی اور میرے ساتھ والی دو سیٹوں پر دو انگریز  سیکسی  لڑکیاں بیٹھی ہوئی تھیں میں نے انگلش میں ان سے اجازت لیکر اپنی سیٹ پر کھڑکی طرف بیٹھ گیا وہ دونوں آپس میں باتیں کررہی تھیں میں نے ان سے اپنا تعارف کروایا اور دونوں سے ہاتھ ملایا ان دونوں نے بتایا کہ وہ دونوں بہنیں ہیں اور ساؤتھ افریقہ میں رہتی ہیں اسٹڈی کے سلسلہ میں لندن گئی تھیں اب واپس ساؤتھ اپنے والدین کے پاس چھٹیاں گزرنے جارہی ہیں انہوں نے ہاف اسکرٹ اور تقریبا ہاف ہی شرٹ پہنی ہوئی تھی میں نے اپنا تعارف کروایا کہ بزنس کے سلسلہ میں ساؤتھ جارہا ہوں تو وہ بہت خوش ہوئیں کہ چلو آٹھ گھنٹے کا سفر آپ کے ساتھ اچھا گزرے گا

کہنے لگیں ہم یہی سوچ رہے تھے کہ نہ جانے ہمارا پارٹنر کون ہوگا کیونکہ ہم ویسے بھی آخری سیٹ پر ہیں خیر ہم ادھر ادھر کی باتیں کرتے رہے جہاز فلائی ہوگیا انہوں نے مجھ سے پوچھا تمھاری کوئی گرل فرینڈ ہیں میں نے کہا بہت؟کہنے لگیں کیسے؟ میں نے کہا جو مل جائے اس سے دوستی کرلیتا ہوں جیسے آپ لوگوں سے آٹھ گھنٹے کیلئے دوستی کرلی تو وہ بہت خوش ہوئیں اور ہنس کرکہنے لگیں بہت چالاک ہو میں نے کہا تمھارا کوئی بوائے فرینڈ تو بولیں اسپیشل تو کوئی نہیں مگر آپ جیسا مل جائے تو کیا ہی بات ہے
میں نے چونکہ دبئی ائیر پورٹ اپنے کپڑے چینج کرکے جبہ پہن لیا تھا اور نیچے کچھ نہیں پہنا تھا کیونکہ وہاں گرمی تھی اس لئے وہ مجھے عربی سمجھ رہی تھیں پھر وہ ایک دوسرے سے باتیں کرنے لگیں اور میں بھی اپنے آئی پیڈ میں مصروف ہوگیا اور سیکسی پکچر دیکھنے لگا اتنے میں میرے ساتھ والی لڑکی میرے قریب آئی اور میرے آئی پیڈ میں دیکھ کر بولی کیا دیکھ رہے ہومیں نے اسے آائی پیڈ دکھا دیا اس میں سیکسی تصاویر کھلی ہوئی تھیں اس نے مجھ سے آئی پیڈ لیکر اپنی بہن کو دکھانا شروع کردیا خیر کچھ دیر تک وہ دونوں تصاویر دیکھتی رہیں پھر  وہ سیکسی مجھ سے پوچھنے لگیں کہ تمھارے پاس صرف لڑکیوں کی تصاویر ہی ہیں یا مردوں کی بھی میں نے انہیں بڑے لن والے مردوں کی تصاویر نکال کر دے دیں

    انہیں دیکھ کر جب وہ کافی ہاٹ ہوگئیں تو میں نے کہا حقیقت میں کبھی اتنے بڑے لنڈ دیکھے ہیں بولی نہیں یہ تو صرف گرافکس کا کمال ہے اتنا بڑا کیسے ہوسکتا ہے میں نے کہا ہوتا ہے تمھارے انگریزوں میں نہیں ہوتا ہوگا مگر  ہمارے عربیوں کے پاس تو بہت بڑے ہوتے ہیں اسی لئے وہ جبہ پہنتے ہیں تاکہ کھڑا ہو بھی تو پتہ نہ چلے ان میں سے چھوٹی والی  سیکسی بولی ہاںمیں نے سنا ہے تو عربی شہزادوں کے بہت بڑے ہوتے ہیں بڑی آہستہ سے چھوٹی سے بولی یہ بھی توعربی ہے اسکا چیک کرلیتے ہیں میں نے بھی سن لیا اور ذہن میں آگے کے خیالات گھومنے لگے خیر اتنے میں ناشتہ سرو کیا گیا ناشتہ میں جیم ،مکھن اورپنیر بھی تھامیں نے سارا ناشتہ کرلیا تو دیکھاکہ ان دونوں  سیکسی نے مکھن جیم بچاکرسامنے والی سیٹ کی جیب میں رکھ لیااور باقی سب کچھ کھالیا میں نے پوچھا یہ کیوں نہیں کھایا کہنے لگیں بعد میں مزے لیکر کھائیں گی


اس وقت تک ہم کافی فری ہو چکے تھے بڑی سیکسی اب چدائی بھی کرانے کو تیار تھی میں نے کہا تمھاری چھوٹی بہن دیکھ لے گی تو کہنے لگی نہیں وہ بہت گہری نیند سوتی ہے وہ سوچکی ہے تو میں نے اسکی شال میں منہ ڈالااسکے بریزر کے اوپر سے ہی اسکے مموں کو چوسنے لگا وہ میری گردن کو کس کرنے لگی پھر میں ایک جھٹکے سے اسکے بریزر کے کلپ جو کے آگے کی طرف لگے ہوئے تھے کھول دئے تو دو سفید خربوزے میرے منہ سے آکر ٹکرائے بہت بڑے نہیں تھے میرا خیال ہے چونتیس کا سائز ہوگا  کافی دیر انہیں چوستا رہا  اسکی چوت پر کوئی بال نہیں تھے

میں نے منہ نیچے کرکے اسکی چوت کو چاٹنے لگا  اس کے بعد میں نے فنگرنگ کی تو وہ  سیکسی فارغ ہو گئی  پھر وہ   سیکسی میری شال میں گھس گئی اور بولی اف اتنا بڑا اور اتنا موٹا میں نے کہا ابے آہستہ بولو بولی اچھا پھر اس نے منہ میں لیا اور چوسنے لگی انگلش فلموں کی طرح کبھی ٹٹے چوستے کبھی ران تو کبھی لنڈ ایسے چوس رہی تھی جیسے اسکے باپ نے لالی پاپ اسکو دلایا ہوا ہے کافی دیر تک چوسنے کے بعد کہنے لگی یہ کچھ نکالتا بھی ہے یا نہیں نے میں نے کہا جب اسکو نکالنے کی اصل جگہ ملے گی اس وقت نکالے گا تو وہ ہنسنے لگی اور بولی چلو موقع ملا تو اسکا پانی ضرور اپنے اندر لوں گی پھر کہنے لگی میں فارغ ہوچکی ہوں اب نیند آرہی اس لئے سونے دو اور تم بھی سوجاؤ

اس کے تھوڑی دیر بعد چھوٹی والی سیکسی لڑکی جاگ گئی  اور میری طرف حسرت بھری نظروں سے دیکھنے لگی شائد وہ سوئی نہیں تھی میں نے اس سیکسی کو جبہ اوپر کر کے کھڑا لن دکھایا وہ خوش ہو گئی اس سیکسی نے جیم سیٹ کی جیب سے نکالا اور میرے لنڈ پر مکمل جیم مل کر اسے چاٹنے لگی اور سارا جیم میرے لنڈ پر لگاکر کھاگئی اور بولی اس لئے اسے بچاکر رکھا تھا تاکہ اصل ناشتہ میں کھاسکوں اب چھوٹی کے ممے میرے منہ میں تھے میں نے تسلی کے ساتھ چوسے اب اس چھوٹی  سیکسی لڑکی نے مکھن نکالا اور اس کو میرے لن کی ٹوپی کے اوپر مزے سے لگایا اور ایک بار کس کر کے ٹیڑھی ہوئی اور اپنے ہاتھ سے  میرے لن کو ایک بار اپنی نکھری ہوئی چوت پہ رگڑا اور پھر دھیرے دھیرے سارا اپنے اندر لے لیا

اس کی آنکھیں بند تھیں اور وہ بڑے سکون کے ساتھ لن کے مزے لیے جا رہی تھی مجھے اب بڑا سکون آ رہا تھا اور دل کر رہا تھا اس سیکسی کی چوت میں کبھی فارغ نہ ہوں بلکہ اسی طرح چدائی چلتی رہے تبھی مجھے احساس ہوا ان انگریزوں نے ویاگرا کیوں بنائی ہے پھر ایکدم سے اس سیکسی نے زور سے لن اندر کو دھنسایا اور پھر یک لخت ٹھنڈی پڑ گئی  ممجھے معلوم ہو گیا اس کی چوت گئی اب پھر میں نے اس نے لن نکالا اور اس کی مست بوبوز پر منی انڈیل دی اس نے لن کو دوبارہ چوٹ چوٹ کے صاف کیا اور پھر ہم تینوں دوبارہ گہری نیند میں تھے

Post a Comment

0 Comments