میرا نام ارسلان ہے. میں جس کالج میں پڑھاتا ہوں اس میں لڑکیاں اور لڑکے اکھٹے پڑھتے ہیں . اس کالج میں بہت خوبصورت اور سکسی لڑکیاں پڑھتی ہیں. ایک لڑکی مجھے بہت پسند ہے ، جس کا نام نہا ہے اور میں اسکی کلاس کا ٹیچر ہوں . وہ میرے محلے میں رہتی ہے اور ساتھ آتی جاتی ہے. اس کا قد پانچ فٹ ہے. اور اس کا رنگ سفید ہے. وہ بہت تیز ہے اور خوبصورت بھی ہے. میرا بہت دل کرتا ہے کہ میں اس کی پھدی چودوں. ایک دن میں نے اس کو کالج میں نے کمرے میں بلایا اور اس وقت میں فارغ تھا اور پیپروں کی وجہ سے کالج اسٹوڈنٹ کم آتے تھے. اسکو اپنی ٹیچرز کے ساتھ کچھ کام ہوتا تھا اور پڑھنے کے لیئے لائیبریری میں بیٹھ کر پڑھتی تھی سکون سے-
میرا اسکے ساتھ رویہ کافی فرینک تھا اور اکثر میں اسکی چکنی جوان نرم گرم گانڈ کو بھی مارتا تھا اسکو ڈرانے کے لیئے-خیر اس دن میں بہت موڈ میں تھا اور میرے پاس بہت زبردست موقع تھا اسکو یہیں چودنے کا۔ اسکا جسم نرم بڑے بوبز مست چکنی موٹی گانڈ سکسی جوان خوار کردینے والا چکنا مست فیگر اور فل دودھ گورا جسم تھا- میں کراچی میں اکیلا رہتا تھا اور میری فیملی ان دنوں گاوں شادی میں گئی ہوئی تھی۔ خیر وہ جلدی سے میرے پاس آگئی کمرے میں اور دروازہ بند کرکے میں نے اسکو کہا کہ تمہاری کافی کمپلین آرہی ہے- وہ گھبرا کر مجھے دیکھنے لگی میں نے اسکو ہیچھے سے اسکے کھندھوں پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ تم اتنا لڑکوں مں کیوں گھومتی ہو۔
وہ ڈر کے میری طرف دیکھنے لگی اور میں نے اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسکی جوانی کو لوٹنے کے لیئے اسکے مموں کو کمیز کے اندر اوپر سے ہاتھ ڈال کر دبانا شروع کر دیا وہ ایک دم پھر چونکی اور جو ہو رہا تھا اسکو کرنے دیتی رہی۔ جہاں تک مجھے لگا کہ وہ گرم ہو گئی ہے اور اب اسکو چودنا اور بھی آسان ہے تو میں نے اسکو اپنی باہوں میں دبا کر اسکو کسنگ اسٹارٹ کرنا شروع کر دی- اس کی سب سے پہلے اس کے پستانوں کو دبایا. پھر میں نے اس کے ہونٹوں پر چمی کی اور اس نے میری تو اس طرح ہم نے سکس شروع کیا .
پھر کمرے کو لوک کرکے ہم دونوں نے کپڑے اتار دیئے. جب اس نے میرا لمبا لن دیکھا تو کہا واو اتنا بڑا لن.پھر میں نے اس کو اپنے ٹیبل پر لٹا لیا اور اسکی چوت کو رگڑتا ہو زور سے اسکو گھیلال کرنے لگا اور اسکے مموں کو بھی چوستا رہا. وہ سکس کے نشے میں مست سکسی سانسیں لے رہی تھی اور فل گرم ہو گئی تھی اور خود اپنی ٹانگوں کو اٹھا کر مجھ سے لپٹا رہی تھی۔ میں اپنا لنڈ اسکی چوت پر رگڑنے لگا اور اسکی تو بس پاگلوں کی طرح مجھ سے لپک گئی اور مجھے لپٹ کر میرے ہونٹوں میں اپنے ہونٹ دبا لیئے اور پھر میں بھی کافی گرم ہونے کے بعد اسکی چو پر لنڈ کو رگڑا رہا اور اسکی جوانی کو آرام سے فل مزہ لیتا رہا۔ ہم دونو نے کچھ دیر تک ایسا کیا.
اب میں نے اپنا لن اس کی پھدی پر رکھا اور ایک زور کا جھٹکا دیا تو اندر چلا گیا وہ سلپ مارت ہوا اندر گھس گیا اسکی تو جان میں جان آئی اور آہ ہ ہ س س س س کی آوازیں نکلنے لگیں. پھر میں نے اس کو خوب جھٹکے دیئے. وہ بہت ہی مست ہو گئی تھی. اور اپنی پھدی کو کبھی بند کرتی تھی تو کبھی کھولتی تھی. اس کے اس طرح کرنے سے مجھے بہت مزہ آتا تھا. میں بھی اس کو جھٹکے دیتا رہا، آخر 5 منٹ کے چدائی کا مزہ لینے کے بعد میں فارغ ہو گیا. اور وو بھی فارغ ہو گئی جب میں لنڈ کو اسکی جوان کنی چوت میں رگڑ رہا تھا اور اسکی جوانی نے مجھے بہت مزہ دیا تھا.
0 Comments